سوال (6012)

ایک عورت ہر جمعہ کو اللہ کے راستے میں کھیر بناکر بچوں کا بانٹ دیتی ہے۔ اور ساتھ اپنے رشتے داروں کو دیتی ہے ہر جمعہ۔ تو پوچھنا یہ ہے کہ یہ عمل درست ہے؟ کیونکہ ایک ہی دن خاص کیا ہوا ہے جمعہ کا کہ یہ افضل دن ہے اس لئے اور رزق میں اضافہ ہوتا ہے اس دن اللہ کے رستے میں بانٹنے سے۔

جواب

سید الایام کا اس طرح کی تعظیم بظاہر کوئی حرج نہیں ہے، نمازیوں کے لیے اس طرح کا اہتمام کرنا، جس طرح ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں چکندر کا سالن بنا کر بھیجتی تھی، صحابہ کرام انتظار کرتے تھے، بظاہر کوئی حرج نہیں ہے، شرط یہ ہے کہ کوئی خاص نقطہ نظر نہ ہو، جو کہ خلاف شرع ہو یا غیر ضروری ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: کہ وہ کہہ رہی ہیں کہ ایک عورت نے کہا تھا کہ تم جمعہ کے روز جمعہ کے بعد کھیر بانٹا کرو اللہ کے راستے میں بچوں کو تمہارے گھر بہت رزق آئے گا۔
جواب: اس طرح کی باتیں لوگ کرتے ہیں کہ سید الایام ہے، بڑا بابرکت دن ہے، اس کے علاؤہ کئی باتیں ہیں، وغیرہ وغیرہ، ہم اس میں کوئی سختی نہیں پاتے، لیکن وہ اس کے علاؤہ بھی گاہے بگاہے اہتمام کرے، اس طرح کے ایام کی اجازت ہم انتظامی امور کے تحت دیتے ہیں، کس کو کب سہولت ہے، کیسے سہولت ہے، اس کا تعلق انتظامی امور سے ہے، اس تناظر میں کرے تو ٹھیک ہے، اپنی طرف سے خود ساختہ نظریات نہ ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ