سوال (5712)
نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے کہ جو شخص بارش کا پانی لے کر اس پر ستر بار سُورَةُ الفَاتِحَة ستر بار قُلْ هُوَ اللهُ أَحَد ستر بار قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ اورستر بار قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ پڑھ کر دم کرے تو آپ ﷺ نے قسم کھا کر ارشاد فرمایا کہ: جبرائیل میرے پاس تشریف لائے اور مجھے خبر دی کہ جو شخص یہ پانی سات روز تک پئے گا، اللہ سبحانہ تعالیٰ اس کے جسم سے ہر بیماری دور فرمادے گا اور اُسے صحت و عافیت عطا فرمائیں گے۔ اور اُس کے گوشت پوست اور اُس کی ہڈیوں سے بلکہ تمام اعضاء سے بیماریاں نکال دے گا۔ کیا یہ روایت صحیح ہے؟
جواب
صحیح حدیث وہ ہوتی ہے، جس کا کوئی حوالہ ہو، اس کا کوئی حوالہ ہے ہی نہیں، اس لیے حوالہ بھی نہیں دیا ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
شیخ نے سچ فرمایا ہے کہ کوئی حوالہ ہو تو بات کی جاتی ہے، یہ اہل تشیع کی کچھ کتابوں میں مذکور ہے، موضوع ہے، ہم آپ قرآن مجید اور رقیہ سے نہیں روکتے، لیکن جس طرح بیان کیا گیا ہے، اس کے لیے سند چاہیے، سند بھی صحیح چاہیے، لہذا ان الفاظ کے ساتھ یہ حدیث کسی بھی کتاب میں نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ