سوال (1732)

کچھ لوگ ہر سال ایک لاکھ دیتے ہیں ، جیسے ہی دس سال مکمل ہوجاتے ہیں ، ان کو ایک کروڑ مل جاتا ہے ؟ کیا یہ سود ہے ؟ کچھ احباب یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ بزنس ہے ؟

جواب

“كل قرض جر نفعًا فهو ربا” یہ روایت موقوفاً صحیح ہے اس کا معنی یہ ہے کہ ہر قرض جو نفعہ کو کھینچے وہ سود ہوتا ہے ، دس سال کی بیناد پر پیسے بڑھا چڑھا کر لینا سرار سود ہے ، باقی جو بزنس کا دعویٰ کرتے ہیں ، اس طرح تو بینک والے بھی بزنس کا دعویٰ کرتے ہیں ، بزنس کا اصول یہ ہے کہ آپ نفعہ پر پرسنٹیج طے کرلیں ، اصل رقم یا راس المال پر پیسے فیکس کرکے نہیں لینے چاہیے کہ ہر ماہ اتنے پیسے فیکس دینے ہیں ، باقی پرافٹ پر پرسنٹیج طے ہو وہ اپ ڈائون ہوتا رہے گا ، ان تمام چیزوں کو دیکھنے کی ضرورت ہے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ