سوال (3168)

میں content writer ہوں، articles or blogs لکھتی ہوں جو بالکل حلال topics پر ہوں، ان میں نہ کوئی music ہوتا ہے نہ کوئی ad لیکن میرے client ان articles کو آگے website پر لگاتے ہیں اور ads سے ارننگ کرتے ہیں تو کیا میری کمائی حلال ہے؟ کیونکہ میں نے تو صرف article لکھا ہے اور اس میں صرف information or knowledge ہے، جی اس میں اتنا ضرور ہے کہ میرے دیے ہوئے ارٹیکل سے وہ اگے سے حرام کمائیں گے اس کو ویب سائٹ پہ لگا کے کیونکہ اس کے ساری کمائی ایڈ سے ہوگی اور ایڈز کا content حلال/ حرام مکس ہوتا ہے، کیا میں صرف اپنے کام کی ذمہ دار ہوں یا وہ اگے کیسے استعمال ہو رہا ہے اس کی بھی، کیونکہ میں نے تو اپنا ارٹیکل سیل کر دیا اور اب وہ اگے اس کو کیسے یوز کرتے ہیں یہ ان کے رسپانسبلٹی ہے اگر وہ چاہتے تو صرف ایفلیٹ سے بھی کام کر لیتے اس میں ایڈز نہیں ہوتے اور ان کی ارننگ بھی حلال رہتی ہے لیکن ان کی چوائس ہے کہ انہوں نے ایڈز والا اپشن چوز کی ہے تو پلیز میری رہنمائی کر دیں کہ میرے لیے حلال ہے یا نہیں.

جواب

اس مسئلے کو ایک مثال سے سمجھنے کی کوشش کریں، کوئی آدمی انگور کا باغ لگاتا ہے، جبکہ انگور کو بالعموم بطور پھل استعمال کیا جاتا ہے اور بعض لوگ اس سے شراب بھی تیار کرتے ہیں، اب باغ لگانے والا تو مجرم نہیں ہے، ہاں اگر باغ کا مالک جانتا ہو کہ میرا یہ گاہک انگور لے جا کر شراب بنا کر پیے گا یا فروخت کرے گا تو ایسے آدمی کے ہاتھ اپنی چیز فروخت کرنا جائز نہیں ہوگا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ برائی کے کام میں تعاون نہ کرو، آپ اگرچہ جائز آرٹیکل لکھ کردیں، جب علم ہو کہ اس کا خریدار اسے ناجائز اور حرام کام میں استعمال کرے گا تو یہ برائی میں تعاون ہے، ایسی پارٹی کو اپنے آرٹیکل فروخت کرنا جائز نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ