سوال
میں نے کئی ایسے لوگوں کو دیکھا ہے کہ جن کی کمائی حلال نہیں، مگر وہ صدقہ و خیرات بہت کرتے ہیں اور دوسروں کی مدد میں پیش پیش رہتے ہیں۔ اسی طرح وہ قربانی بھی بڑے شوق اور جذبے سے کرتے ہیں، حالانکہ انہیں خود بھی معلوم ہوتا ہے کہ ان کی کمائی ناجائز ذرائع سے ہے۔ تو کیا ایسی قربانی اور صدقات و خیرات جو خالص حرام کمائی (مثلاً شراب فروخت کرکے حاصل شدہ مال) سے کیے جائیں، اللہ تعالیٰ کے ہاں قبول ہوں گے؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
دینِ اسلام میں حلال کمائی کی بہت زیادہ اہمیت ہے، اور عبادات و صدقات کی قبولیت کا تعلق بھی اسی سے ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
“إِنَّ اللَّهَ طَيِّبٌ لَا يَقْبَلُ إِلَّا طَيِّبًا”. [صحیح مسلم: 1015]
’’بے شک اللہ پاک ہے اور وہ صرف پاکیزہ چیز ہی قبول کرتا ہے‘‘۔
یعنی جو چیز خود ناپاک ہو، وہ اللہ کے ہاں مقبول نہیں۔ اگر کسی شخص کی کمائی حرام ہو، جیسے سود، رشوت، جوا، شراب یا کسی اور حرام ذریعے سے، اور وہ اس سے قربانی یا صدقہ کرے، تو یہ اللہ تعالی کے ہاں قابلِ قبول نہیں۔
قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
“إِنَّمَا يَتَقَبَّلُ اللَّهُ مِنَ الْمُتَّقِينَ”. [المائدہ: 27]
’’بیشک اللہ صرف متقی لوگوں (پرہیزگاروں) سے قبول کرتا ہے‘‘۔
متقی وہ ہوتا ہے جو حلال و حرام میں تمیز کرتا ہے اور اللہ کے احکام کی خلاف ورزی سے بچتا ہے۔ اگر کوئی شخص شراب فروخت کرکے، جوا کھیل کر یا سود اور رشوت کے ذریعے مال کماتا ہے اور پھر اسی حرام مال سے قربانی کرتا ہے یا صدقہ دیتا ہے، تو یہ درحقیقت اللہ کے حکم کی نافرمانی ہے۔
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے طرزِ عمل سے پتا چلتا ہے کہ وہ حلال کمائی کے معاملے میں بہت حساس تھے۔ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے ایک مرتبہ نادانستہ طور پر ایسا کھانا کھا لیا جس کی کمائی مشتبہ تھی، تو فوراً قے کر دی تاکہ وہ چیز ان کے جسم میں باقی نہ رہے۔ [صحیح البخاری: 3842]
لہٰذا ایسے لوگوں کو چاہیے کہ سب سے پہلے اپنی کمائی کو حلال بنائیں، پھر اس میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کریں۔ اگر وہ واقعی نیک نیتی سے اللہ کو راضی کرنا چاہتے ہیں، تو وہ حرام کی کمائی سے توبہ کریں، پھر اسی میں سے اللہ کی راہ میں خرچ کریں۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحنان سامرودی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ