سوال (3761)
جب ہم ہوٹل سے نکلتے ہیں، حرم جانے کے لیے تو رستے کے اندر بندے جہاں اس کا دل کرتا ہے، وہیں نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں، جماعت کے دوران مصلے انہوں نے ہاتھوں میں پکڑے ہوتے ہیں، سڑک کے اوپر جہاں پہ دل کرتا ہے، مصلہ بچھا کے نماز شروع کر دیتے ہیں تو کیا یہ صحیح ہے، جان جگہ ملے وہیں نماز پڑھنا شروع کر دیں، کوئی کہیں ایک بندہ ہے کہیں دو بندے ہیں، کہیں عورتیں اور مرد اکٹھے کھڑے ہیں اور یعنی حرم سے پہلے ہی اتنا فاصلہ پہلے ہی وہ نماز پڑھنا شروع کر دیتے ہیں تو کیا یہ طریقہ کار صحیح ہے یا حرم کے اندر جا کے ہی نماز پڑھنی چاہیے اس حوالے سے تھوڑی رہنمائی فرما دیں۔
جواب
یہ کام کرنے والے اکثر ہمارے ہم وطن ہیں، ان کی دیکھا دیکھی آپ ایسا نہ کریں، راستہ میں جائے نماز بچھا کر نماز نہ پڑھیں، ہم عبادت کے لیے جاتے ہیں تو آپ کوشش کرکے آگے جائیں، آگے جگہ ہوتی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ
حرم کا دائرہ تو کافی وسیع ہے، وہاں بورڈ لگے ہوئے ہیں کہ یہاں تک حرم ہے، تو قرب و جوار والے بھی حرم میں ہی ہیں، لیکن مسجد حرام میں داخل ہونا چاہیے، بے مقصد وہاں سے پیچھے نہیں رہنا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
باجماعت نماز کے متصل ہونا ضروری ہے، یہ لوگوں کی کم علمی اور جلد بازی ہے کہ ایسا کرتے ہیں اور راستے بھی بند کر لیتے ہیں پھر لوگوں کو آگے سے گزرنے کا موقع بھی فراہم کرتے ہیں، تربیت کی شدید کمی۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ