سوال (6237)

“حتي تنكح زوجا غيره” آیت سے استدلال کرنا کہ عورت خود نکاح کر سکتی ہے، سیدہ عائشہ رضی اللہ عنھا سے مروی ولی کے حوالے سے حدیث کو قرآن کے مخالف کہنا کیسا ہے؟ پھر اس حدیث صرف نابالغ بچوں پر محمول کرنا کیسا ہے؟

جواب

یہ مسائل پرانے ہوگئے ہیں، ان کا جو موقف ہے، وہی رہے گا، ہر وہ قرآن کی آیت جو ان کے اصول کے خلاف ہے، اس کو وہ موول اور منسوخ سمجھتے ہیں، اصول کرخی میں یہی لکھا ہوا ہے، باتوں میں وقت برباد نہیں کرنا چاہیے، بس ان سے یہ بولو کہ یہ کیا یہ استدلال امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ نے کیا تھا، کیا اس کی کوئی سند ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ