سوال (5313)

ایک بزرگ حافظ قرآن جو رات لمبی نماز پڑھتے ہیں مثلا دو گھنٹے یا زیادہ وہ ہاتھ باندھنے کی بجائے ہاتھ کمر پر رکھیں تو ان کے لیے پڑھنے اور کھڑے رہنے میں سہولت رہتی ہے، کیا وہ ہاتھ باندھے بغیر قیام کر سکتے ہیں؟

جواب

ہاتھ باندھنے کا تعلق دلائل صحیحہ کی رو سے سینے کے ساتھ خاص ہے، اس کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا، کمر یا خاصرہ پر ہاتھ رکھنا حالت نماز میں منع ہے، اس لیے اگر وہ تھک جاتا ہے تو بیٹھ کر نماز پڑھے، کچھ بیٹھ کر پڑھے اور کچھ کھڑے ہو کر پڑھے، باقی مسلمہ چیزوں کو اس طرح تبدیل کرنا صحیح نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ