سوال (340)

ہوائی سفر کے دوران نماز کا کیا حکم ہے؟

جواب

سفر چاہے ہوائی ہو یا ارضی ہو ، روڈ یا باٹرین ہو ، سفر تو سفر ہی ہے ، نماز اپنے ٹائم پہ فرض ہوتی ہے ، سفر میں جمع کی بھی گنجائش ہے یعنی جمع بھی کی جاسکتی ہے ، جمع تقدیم اور تاخیر دونوں جائز ہیں ، اگر قبلہ رخ ہے تو قبلہ رخ ادا کرلے ، یا سواری جدھر جا رہی ہے اس طرف رخ کرلے ، اگر قیام کرسکتے ہیں تو قیام کے ساتھ پڑھ لیں ورنہ بیٹھ کر پڑھ لیں ۔ جس سواری سے اترنا ناممکن ہو تو اس سواری میں فرض نماز ہوجاتی ہے ، نفل ہو یا فرض ہو دونوں ہوجاتی ہیں ، کیونکہ مجبوری کے احکامات الگ ہوتے ہیں ، یہ بحث بڑی کتابوں میں موجود ہے ۔
اب یہاں ایک اضافی سوال یہ سامنے آیا ہے کہ دبئی سے فلائٹ چلے گی پاکستان پہنچے گی ، وہاں سے تین بجے چلے گی یہاں ساڈھے سات بجے پہنچے گی ، اب سوال یہ ہے کہ نماز کیسے ادا کرے ، تو اس کا جواب یہ ہے کہ فضا میں آپ کو بتا دیا جاتا ہے کہ ہم پاکستان کے قریب ہیں یا دبئی کے قریب ہیں ۔ جب نماز کا ٹائم ہوگا تو جس ملک کے قریب ہونگے ، اس ملک کے ٹائم کا اعتبار کرکے نماز ادا کریں گے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ