سوال (3412)

کیا یہ الفاظ “ہمت بندہ مدد خدا، بے ہمت بندہ بیزارے خدا” کہنا درست ہیں؟

جواب

یہ جو جملہ ہے، اس جملے کا ترک اولی ہے، اگر کسی خاص پس منظر میں اس کو استعمال کیا ہے، کسی کو ہمت و شجاعت دلانے کے لیے کیا ہے تو پھر گنجائش دی جا سکتی ہے، اس کی تاویل ہوگی، اس کا جو صحیح معنی ہے، وہ لیا جائے گا، کہ بندے کو ترغیب دی جائے گی، کہ اگر آپ کا اللہ تعالیٰ پر بھروسہ ہے تو آپ اٹھتے کیوں نہیں ہو، باقی یہ جملہ بدل دیا جائے تو یہ اولی و بہتر ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ