سوال (1450)

قال العلامة ابن عثيمين رحمه الله :
الهداية نوعان : هداية علمية ، وهداية عملية.
‏ويقال : هداية الإرشاد، وهداية التوفيق.
‏فـالهداية العلمية معناها : ‏أن الله يفتح على الإنسان من العلم ما يحتاج إليه لأمور دينه ودنياه.
و الهداية العملية: ‏أن يوفق للعمل بهذا العلم.
[تفسير القرآن الكريم : ٢ / ١٥٩]

اس عبارت کا ترجمہ کریں ۔

جواب

علامہ ابن عثیمین رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ ہدایت کی دو قسمیں ہیں :
ایک ھدایت علمیہ ہے اور دوسری ہدایت عملیہ ہے ، ان دونوں قسموں میں سے علمیہ کو ارشاد بھی کہتے ہیں ، عملیہ کو توفیق بھی کہتے ہیں ، ہدایت علمیہ کا یہ معنی ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس انسان کے لیے علم کے دروازے کھول دیتا ہے ، جس کے ذریعے وہ دین و دنیا کو حاصل کر سکتا ہے ، یعنی اللہ تعالیٰ اس کو علم دے دیتا ہے یا علم کے راستے آسان کردیتا ہے ، جس کے ذریعے وہ اپنی دینی اور دنیا وی ضروریات پوری کرتا ہے ، یہ ہدایت علمیہ ہے اور اسی کو ارشاد کہتے ہیں ۔ عملیہ یہ ہے کہ جو اس نے علم حاصل کیا ہے اس پر عمل کرنے کی توفیق مل جائے۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ