سوال (5568)

ایک بہن نے سوال کیا ہے کہ انکے ہمسائے ہندو ہے اور کبھی کبھار کھانے کے لیے کچھ بھیج دیتے ہے تو اس کے حوالے سے راہنمائی فرما دیں کیا کیا جائے؟

جواب

جو چیز بھیجی گئی ہے وہ پاک صاف ہے، حلال ہے، تہوار کی نہیں ہے اور کوئی معاملات بھی ایسے نہیں ہیں جن سے اندیشہ ہو کہ وہ کچھ پڑھ پڑھا کے ہمیں دیں گے، تو پھر کبھی کبھار خیرسگالی کے جذبے کے تحت کہہ لیں یا صاحبھما فی الدنیا معروفاً کے تحت کہہ لیں، وہ چیز قبول کی جا سکتی ہے اور ان کے ہاں کوئی چیز بھیجی بھی جا سکتی ہے۔ مگر یہ دوستیاں جگری نہ ہوں جو انسان کے عقیدے اور عمل پر اثر انداز ہوتی ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ