سوال (5247)

ہندو سے دم کروانا کے بعد ایک عورت صحیح ہوگئی ہے، وہ اب وہ ہندو کا شکر ادا کر رہی ہے کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

شکر بھی دو طرح کا ہوتا ہے، ایک وہ جو انسان بندوں کے ساتھ کرتا ہے، جو آپ کے ساتھ احسان کرے تو آپ اس کو دعا دیں یا اس کی مدح کریں، نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “جو بندوں کا شکر ادا نہیں کرتا، وہ اللہ کا بھی شکر ادا نہیں کرتا” انسانوں کا شکریہ ادا کرنا حسنِ اخلاق اور قدردانی ہے، یہ دعا، تعریف یا کسی احسان کا بدلہ ہو سکتا ہے۔
اور دوسرا وہ جو بندہ اپنے رب کے ساتھ کرتا ہے، جبکہ اللہ کا شکر عبادت کا درجہ رکھتا ہے، جیسا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: “کیا میں اللہ کا شکر گزار بندہ نہ بنوں؟”
اللہ کا شکر، اس کی اطاعت، فرماں برداری اور بندگی کا اظہار ہے، یہ محض زبان سے “شکریہ” کہنا نہیں، بلکہ عبادت کے دائرے میں آتا ہے۔ اس لیے ہر شکر عبادت نہیں ہوتا، صرف وہی شکر عبادت ہے جو اللہ کے لیے اطاعت کی شکل میں ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ