سوال (2050)

ایک شعر میں ایک مصرع یوں ہے کہ ” ہم زندہ و جاوید کا ماتم نہیں کرتے” کیا یہ الفاظ کہنا درست ہے؟

جواب

اسلام میں ماتم کی اجازت نہیں ہے، آواز کے ساتھ رونا پیٹنا ، ہاتھ چلانا اس کی اجازت بھی نہیں ہے، خواہ زندہ ہو یا مردہ ہو، اس کو دور جاہلیت کا عمل کہا گیا ہے، ایسے لوگوں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے براءت کا اعلان بھی کیا ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :

“لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَطَمَ الْخُدُودَ وَشَقَّ الْجُيُوبَ وَدَعَا بِدَعْوَى الْجَاهِلِيَّةِ”. [صحیح البخاری، کتاب الجنائز: 1294]

«جو اپنے چہرے کو پیٹے، گریبان چاک کرے اور جاہلیت کی باتیں کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے»
شعراء بعض اوقات کہتے ہیں، لیکن شاعری بھی ایک حد تک جائز ہے، اس کا دائرہ محدود ہے، اس لیے پھر گنجائشیں نکالنی پڑتی ہیں، کہ شعراء کے لیے جو جائز ہوتا ہے وہ دیگر کے لیے جائز نہیں ہوتا ہے، ایسی بات نہیں ہے، اس بات کی علمی دنیا میں کوئی حیثیت نہیں ہے، اس لیے کتاب و سنت اور منہج سلف کافی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ