سوال
میرے والد صاحب دبئی ہوتے ہیں جب وہ پیسے بھیجتے ہیں تو اس کے دو طریقے ہوتے ہیں۔
1:بنک ٹو بنک یا بنک ٹو ایجنسی ٹرانسفر کرتے ہیں۔
2:ہنڈی کے ذریعے، جس کا طریقہ یہ ہے کہ پاکستانی ایجنٹ ہم سے پیسے وصول کرتے ہیں، اوراسے ایکسچینج کرکے ہمیں دے دیتے ہیں۔
اگر ہم ہنڈی کے طریقے کے مطابق کروائیں تو ہمیں پیسے بھی زیادہ ملتے ہیں مثلا اگر ایک درہم کا سرکاری ریٹ 81 روپے ہے، تو وہ ہمیں 86 روپے دیتے ہیں۔
تو کیا یہ کروانا جائز ہوگا؟
کیونکہ میں نے سنا ہے کہ اگر ہم اس طریقے سے کرواتے ہیں، تو ہماری حکومت کو نقصان ہے،اور دوسری بات یہ ہے کہ اگر ہم بنک کے طریقے سے کریں تو کیا وہ سودی نظام تو نہیں ہوگا؟ برائے کرم اس کے بارے میں رہنائی فرما دیں۔
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
ہنڈی کے کا روبار میں بظاہر کو ئی قباحت معلوم نہیں ہوتی، کچھ لوگوں کا کہنا ہے، کہ ہنڈی کے ذریعے رقم ٹرانسفر کرنے سے ملک کو نقصان ہوتا ہے۔ ایسی بات نہیں ہے، محض یہ ہے کہ فائدہ نہیں ہوتا۔
اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگوں کو پیسے کم دیتے ہیں، اوراوپن مارکیٹ میں پیسے زیادہ مل جاتے ہیں۔
دوسری بات یہ ہے، کہ بنک کے ذر یعے پیسے ٹرانسفر کرنے سے یہ ریکارڈ گورنمنٹ کے پاس آجاتا ہے، اور وہ سوالات کرتے ہیں کہ یہ رقم کہاں سےآئی اس کا ٹیکس ادا کریں، وغیرہ تو اس وجہ سےلوگ اس سے بچنے کے لیے ہنڈی کے ذریعے اپنے پیسے ٹرانسفرکرتے ہیں، لہذا ہنڈی کے ذریعے سے رقم ٹرانسفر کرنے میں شرعا کوئی قباحت نہیں ہے۔
البتہ اگر حکومت کوئی قانون بناتی ہے اور اس میں شریعت کی کوئی مخالفت نہیں ہے تو اس کی پابندی ضروری ہے ۔جیسا کہ ہنڈی کے ذریعے رقم منتقل کرنا شرعی اعتبار سے کوئی حرج نہیں ہے ، لیکن ملکی قانون کے اعتبار سے جائز نہیں ہے ، لہذا ملکی قوانین کے احترام میں یہ کام کرنا درست نہیں ہے ، اور کوئی یہ نہیں کہہ سکتا کہ جب شریعت اجازت دیتی ہے تو پھر ملک منع کیوں کرتا ہے؟ کیونکہ جب شریعت کی مخالفت نہ ہو تو آپس میں کوئی بھی قانون یا اصول اور ضابطہ بنایا جا سکتا ہے۔
مثلا: ٹریفک قوانین کی پابندی کرنا یہ شرعی تقاضا نہیں لیکن ملکی اور قانونی تقاضا ہے۔
ہاں اگر شریعت نے نماز پڑھنے کا حکم دیا ہے یا خواتین کو پردے کا حکم دیا ہے ، کسی ملک کا قانون نماز یا حجاب پر پابندی لگا دے تو اس میں شریعت کو مقدم رکھا جائے گا، کسی ملک کے قانون کی کوئی حیثیت نہیں ہوگی۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ