سوال (442)

سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما کی سنن بیہقی کی روایت درکار ہے ، جس میں نماز جنازہ کی تکبیرات پر رفع الیدین کا ذکر ہے ؟

جواب

امام دار قطنی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

“قال أحمد بن محمد بن الجراح وابن مخلد، قالا : ثنا( عمر ) بن شبة قال : حدثنا يزيد بن هارون (قال 🙂 أخبرنا يحي بن سعيد عن نافع عن ابن عمر : أن النبي صلى الله عليه وسلم كان إذا صلى على جنازة رفع يديه في كل تكبيرة و إذا انصرف سلم”.

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہم جب نماز جنازہ پڑھتے تو ہر تکبیر کے ساتھ رفع یدین کرتے اور جب پھرتے ( نماز ختم کرتے ) تو سلام کہتے تھے۔ [کتاب العلل للدارقطنی ج 13 ص 22 ح 2908]
اس روایت کی سند حسن لذاتہ ہے۔ امام دار قطنی اور یحییٰ بن سعید الانصاری دونوں تدلیس کے الزام سے بری ہیں ۔ دیکھیے الفتح المبين في تحقيق طبقات المدلسین [ص 26,32]
عمر بن شبه صدوق حسن الحدیث ہیں۔ احمد بن محمد بن الجراح اور محمد بن مخلد دونوں ثقہ ہیں۔
[دیکھیے تاریخ بغداد ( 4/409 ت 3/2312، 310,311 ت 1406]
تنبيه: كتاب العلل کا مذکورہ نسخہ محترم مبشر احمد ربانی حفظہ اللہ کی لائبریری میں موجود ہے۔
[مقالات حافظ زبیر علی زئی رحمہ اللہ ج 2 ص 545,546]

فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ