سوال (3413)

ابراہیم علیہ السلام کو جب آگ میں ڈالا گیا تو ان کے کپڑے جلے تھے یا نہیں؟ اس متعلق کوئی رہنمائی ملتی ہے، ایک شیخ صاحب سے سنا کہ کپڑے جل گئے تھے، کیونکہ وہ ان کے جسم کا حصہ نہیں تھے؟

جواب

حافظ ابن حجر رحمہ اللہ اور دیگر کبار اہل علم کا یہ کہنا ہے کہ جو حدیث میں آتا ہے کہ سیدنا ابراہیم علیہ السلام کو سب سے پہلے جنت کا لباس پہنایا جائے گا، اس کی تفسیر اور وضاحت میں علماء کا کہنا یہ ہے کہ ان کو عریانی کی حالت میں آگ میں ڈالا گیا تھا، اس تناظر میں یہ کہنا ہے کہ کپڑے جل گئے تھے، یہ غیر ضروری بات ہے یا قلت مطالعہ کی علامت ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

ہمیں لایعنی، بے تکے اور فضول سوالات سے اجتناب کرنا چاہیے، “يسئلونك” کے ساتھ جو قرآن میں سوالات ہیں، ان پر غور کیا جائے کہ ان کی نوعیت کیا ہے، اس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو صحابہ کرام نے سوال کیے ہیں، ان کو جمع کرکے دیکھا جائے کہ ان کی نوعیت کیا ہے، فرضی، بے تکے اور فضول سوالات سے صحابہ کرام اجتناب کیا کرتے تھے، جیسا کہ اوپر پوچھا گیا سوال انتہائی فضول قسم کا سوال ہے۔ وقت کا ضیاع ہے۔ سوال ایسا کرنا چاہیے جس سے عمل میں خوبصورتی اور نکھار آئے۔ ایسے سوالات سے بچنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ