سوال (3690)
جب ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکا گیا تو چھپکلی آگ بھڑ کانے کے لیے پھونک مار رہی تھی۔
جواب
یہ بات تو برحق ہے اور اس کے بارے میں احادیث صحیح البخاری و مسلم میں موجود ہیں۔
ملاحظہ کریں
عن أم شريك رضي الله عنها: أن رسول الله صلى الله عليه وسلم أمرها بِقَتْلِ الأَوْزَاغِ وقال: «كان يَنْفُخُ على إبراهيم». [صحيح] [متفق عليه]
ام شریک رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے انھیں چھپکلیوں کے مارنے کا حکم دیا اور فرمایا: ”یہ ابراہیم علیہ السلام (کی آگ) پر پھونک مارتی تھی“۔
شرح
نبی ﷺ نے چھپکلی کو مارنے کا حکم دیا اور بتایا کہ یہ ابراہیم علیہ السلام کے لئے جلائی گئی آگ پر پھونک مارتی تھی تا کہ اس کے شعلے مزید بھڑکیں۔ اس بات سے اس کی موحدین وصاحب اخلاص کے تئیں مکمل دشمنی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ اور ہر اس چیز کا کھانا ناجائز ہے جسے قتل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
فضیلۃ العالم عبد اللہ عزام حفظہ اللہ