سوال (3797)

ایک شخص نے پھوپھو کی بیٹی سے نکاح کیا ہے، بعد میں ایک طلاق دے دی ہے، پھوپھو والوں نے پھر اس بیٹی کا آگے نکاح کردیا ہے، اب یہ بتائیں کہ جس نے ایک طلاق دی ہے کیا اس کی یہ بیوی ہے، یعنی کیا عقد میں ہے، دوسرے کا نکاح منعقد ہوا ہے؟

جواب

اگر واقعتاً اس نے طلاق دی ہے تو پھر عدت کو دیکھ لیا جائے، اگر اس نے تین ماہ عدت گذار لی ہے، اور اس نے رجوع نہیں کیا ہے تو دوسرا نکاح معتبر ہوگا، پہلا نکاح ختم ہوا ہے، اگر دوسرا نکاح دوران عدت ہوا ہے تو یہ نکاح باطل ہے، پھر وہ پہلے کی بیوی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سوال: ایک خاتون شادی کے تین ماہ بعد شوہر سے ناراض ہو کر میکے چلی گئی، ایک بیٹا بھی پیدا ہوا، لیکن 9 سال تک ناراضگی اور کیسز چلتے رہے یہ شوہر کے پاس واپس نہ گئی، 9 سال بعد عدالت سے خلع مل گیا، خلع کے فورا بعد ایک ہفتہ کے اندر اندر عورت نے دوسری جگہ نکاح کر لیا، اس دوسرے شوہر سے بھی بچے ہیں۔ کیا یہ نکاح جو خلع کے بعد ایک ہی ہفتے کے اندر کیا شرعاً جائز ہے؟

جواب: خلع ہو، طلاق ہو، کسی بھی قسم کی عدت میں نکاح حرام ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ