سوال (5651)

ہماری مسجد میں کچھ نمازی بعض اوقات امام کے مصلے پر کھڑے ہونے سے پہلے اقامت پڑھ دیتے ہیں، کیا ایسا کرنا جائز ہے؟

جواب

امام کے کھڑے ہونےسے پہلے اقامت پڑھنے میں کوئی حرج نہیں۔ اقامت تو کہی جا سکتی ہے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم حجرہ مبارک سے نکل کے مصلے کی طرف آ رہے ہوتے، تو صحابہ کرام اقامت کہہ دیتے، اور کھڑے بھی ہو جاتے۔
حکم یہی تھا:

“لَا تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي”

یعنی جب تک مجھے نہ دیکھو کھڑے نہ ہونا۔
تو جب مجھے دیکھ لیا، اس کا مطلب کیا؟ کہ کھڑے ہو جاؤ۔ تو امام جب مصلے کی طرف آ رہا ہو، تو پھر اقامت کہی جا سکتی ہے۔ اور بیٹھے ہوئے حضرات کھڑے بھی ہو سکتے ہیں۔ صفِ درست کی جا سکتی ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سوال: جماعت کے لیے جب صف بنانی ہے کب کھڑا ہونا چاہیے قد قامت الصلوۃ پر یا پہلے کھڑا ہونا چاہیے۔

جواب: حدیث مبارک واضح ہے۔ “لا تقوموني حتي تروني” [صحیح البخاری: 688]

«تم کھڑے نہ ہونا، یہاں تک مجھے دیکھ لو»

مقتدیوں کا کھڑے ہونے کا تعلق امام کی آمد سے ہے، اقامت کے ساتھ نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سائل: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب نماز کی اقامت کہہ دی جائے تو تم اس وقت تک نہ کھڑے ہو جب تک کہ مجھے نکل کر آتے نہ دیکھ لو“۔ [سنن الترمذی: 592]
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- ابوقتادہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں انس رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے، لیکن ان کی حدیث غیر محفوظ ہے، ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اہل علم کی ایک جماعت نے لوگوں کے کھڑے ہو کر امام کا انتظار کرنے کو مکروہ کہا ہے، ۴- بعض کہتے ہیں کہ جب امام مسجد میں ہو اور نماز کھڑی کر دی جائے تو وہ لوگ اس وقت کھڑے ہوں جب مؤذن «قد قامت الصلاة قد قامت الصلاة» کہے، ابن مبارک کا یہی قول ہے۔
جواب: حدیث میں کہاں ہے کہ قد قامت الصلاۃ پی کھڑا ہونا ہے، حدیث میں جو لفظ ہیں، جیسا کہ میں نے اوپر عرض کیا ہے، اقامت کہہ دی جائے تو تم اس وقت کھڑے نہیں ہونا، جب تک تم مجھے آتے نہیں دیکھنا، کھڑے ہونے کا تعلق اقامت کے ساتھ نہیں ہے، کھڑے ہونے کا تعلق امام کی آمد سے ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

سوال: مقتدیوں کو نماز سے پہلے کس وقت کھڑا ہونا چاہیے؟ کیا امام صاحب کے مصلے پر آنے کے بعد یا قد قامت الصلاۃ  کے بعد صحیح احادیث کی روشنی میں وضاحت کر دیں۔

جواب: جب امام مصلے کی طرف آرہا ہو۔ لا تقوموا حتی ترونی۔

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ