سوال (483)

اگر کوئی شخص چمڑے کے موزے پر مسح کر کے نماز پڑھا رہا ہو اور مسح کی مدت ختم ہونے کے باوجود بھول سے وہ مزید دو تین نمازیں پیروں کو دھوئے بغیر پڑھادے تو اس پر لازم ہے کہ خود اپنی نماز بھی دہرائے اور جن مقتدیوں نے اس کی اقتدا میں وہ نمازیں پڑھی ہوں ، ان کو بھی اطلاع کردے کہ وہ بھی اپنی نمازیں دہرا لیں؛ کیوں کہ مسح کی مدت ختم ہونے کے بعد پیر دھوئے بغیر نماز پڑھنا یا پڑھانا ایسا ہے جیسے بلا وضو نماز پڑھنا یا پڑھانا، (اور وضو کے فرائض میں سے ایک بھی رہ جائے تو وضو معتبر نہیں ہوتا) ،لہٰذا امام کے بے وضو نماز پڑھانے کی وجہ سے مقتدیوں پر بھی علم ہونے کے بعد اپنی نمازوں کا اعادہ لازم ہوگا ، کیا یہ فتویٰ درست ہے ؟

جواب

نہیں ، صرف امام ہی دہرائے گا ۔

فضیلۃ الباحث عبد الخالق سیف حفظہ اللہ

مقتدیوں کا کوئی قصور نہیں انکو نماز دہرانے کی ضرورت نہیں ، البتہ امام کا وضو ناقص ہے وہ وضو اور نماز لوٹائے گا ۔

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ