سوال (3)
اہل علم سے ایک سوال ہے کہ ایک مسجد ہے وہاں خواتین کے لیے جو کمرہ مختص کیا گیا ہے ، وہ مصلی سے آگے ہے یعنی جہاں امام کھڑا ہوکر نماز پڑھاتا ہے اس کے اگلی طرف کمرہ ہے تو کیا وہاں خواتین نماز پڑھ سکتی ہیں ؟
جواب:
ان عورتوں کو اگر امام کے ساتھ نماز پڑھنی ہے تو اس کے لیے امام سے پیچھے ہونا ضروری ہے۔ امام کے برابر کھڑے ہو کے یا اس سے آگے جا کے نماز پڑھنا درست نہیں ہے ۔
امام کو ہر صورت میں آگے کھڑا کرنا چاہیے ، عورتوں کے لیے امام کے پیچھے جگہ کا بندوست کرنا چاہیے ، اگر وہاں امام کو آگے کھڑا کرنے کی صورت میں عورتوں کے لیے پیچھے کسی جگہ کا بندوست نہیں ہو رہا ہے تو خواتین کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا ضروری بھی نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ حافظ خضر حیات حفظہ اللہ
اضطرار اور مجبوری کے احکامات الگ ہوتے ہیں ، اولی تو یہی ہے کہ امام کے پیچھے ہونا چاہیے لیکن جب کمرہ ، چھت اور منزل الگ ہے تو ظاہری سی بات ہے کہ دیوار کی وجہ سے پارٹیشن ہوگئی ہے اس میں پھر گنجائش نکل آتی ہے ۔ لیکن مستقل ایسا نہ ہو ، عارضی طور ایسا ہوگیا ہو یا عارضی طور پر ترتیب بنائی جا رہی ہے تو پھر گنجائش دینی چاہیے ۔ یہ بات بھی صحیح ہے کہ ضرورت کو اس کے بقدر ہی کشادگی دی جاتی ہے ۔ یہ قائدہ کلیہ نہیں ہے بس مجبوری کے احکامات ہیں تو جواز رکھنا چاہیے یہ میں نے یسروا ولا تعسروا کے تحت بات کی ہے ، اس بات کو قاعدہ کلیہ نہ بنایا جائے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ