سوال (4304)

شیخ ایک سوال ہے کہ امام صاحب نماز پڑھا رہا ہے، امام صاحب قیام میں ہے، پیچھے ایک مقتدی اپنے خیالات کے ساتھ امام صاحب کے ساتھ کھڑا ہے، امام ابھی قیام میں ہے، وہ رکوع میں چلا جاتا ہے، اس طرح جب امام تشھد میں وہ امام سے پہلے سلام پھیر لیتا ہے، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟

جواب

اس شخص کے بارے میں سجدہ سہو کا بھی فتویٰ مل سکتا ہے، کچھ نہ کرنے کا بھی فتویٰ مل سکتا ہے، لیکن ہماری رائے یہ ہے کہ تادیبی طور پر اس بدنصیب کو نماز دہرانے کا حکم دیا جائے، اس کو بتایا جائے کہ ٹائیم بھی تیرا جا رہا ہے، نماز بھی تیری نہیں ہو رہی ہے، “فویل للمصلین” کی وعید اس کو سنانی چاہیے، منافقین کی نماز کے بارے میں جو سستی کے اوصاف ہیں، وہ اس کو بتانے چاہیں، ان شاءاللہ اس کی اصلاح ہو جائے گی، باقی تادیبا اس کو نماز دہرانے کا کہا جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ