سوال (4345)
کیا انڈیا کے خلاف لڑنے والے فوجی کا جہاد consider کیا جائے گا یا جیسے اقبال نے کہا تھا۔
“ان تازه خداؤں میں بڑا سب سے وطن ہے.
جو پیرہن اسکا ہے مذہب کا کفن ہے”
جواب
ایک بھی مسلمان کی جان بچانے کے لیے اگر ایک انسان مارا جاتا ہے تو ان شاءاللہ وہ شہید ہے ایک بھی مسجد اور مدرسہ بچانے کے لیے اگر انسان مارا جاتا ہے تو ان شاءاللہ وہ شہید ہے، یہاں تک کہ اپنا حلال مال اپنی کمائی اپنی عزت بچانے کے لیے اگر کوئی مارا جاتا ہے تو وہ شہید ہے تو یہ ملک لاکھوں مسجدوں اور مدرسوں کا ملک ہے مسلمانوں کا ملک ہے تو اس کی حفاظت کرتے ہوئے جان دینے والا شہید کیوں نہیں ہے؟
فضیلۃ العالم ندیم ایاز حفظہ اللہ
سائل: دوسری طرف کی جو فوج ہے، ان کے بارے کیا حکم ہے؟ کیونکہ انکی فوج میں بھی ہندو مسلم اور سکھ وغیرہ ہیں اور وہاں بھی مسلمان کثیر تعداد میں ہیں؟
جواب: ان کے بارے میں جواب تو وہاں کے علماء دیں گے یا اگر وہاں کے مسلمان خود ہم سے پوچھیں تو ان شاءاللہ یہاں کے علماء پھر جواب دے دیں گے۔
فضیلۃ العالم ندیم ایاز حفظہ اللہ
اسلام کے لیے جو بھی ہے وہ شہید کہلا سکتا ہے، دوسری طرف میں ہندو سکھ یہاں تک کہ مسلمان بھی اگر وطن کا دفاع اسلام کے لیے کر رہے ہیں تو ٹھیک، ورنہ وہ اپنا آپ درست کریں اور کافر کا ساتھ چھوڑیں۔
فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ