سوال (182)

میرے شوہر انشورنس کمپنی میں کام کرتے تھے، پہلے اس بات کا شعور نہیں تھا کہ یہ حرام ہے، جب سمجھ آئی تو شوہر سے مطالبہ کیا کہ اس کو چھوڑ کے کچھ اور کرلیں، مگر کبھی بہانےاور کبھی صاف انکار ، میں نے اپنے خرچے کم سے کم کر دیے، حتی کہ کھانا بھی باسی بچا کھچا کھاتی ہوں۔ اب مسئلہ یہ ہے کہ میرے شوہر ریٹائر ہو چکے ہیں، آمدنی کے مقابلے میں خرچ زیادہ ہوگیا ہے، مہنگائی اور بیماری روز بروز بڑھ رہی ہے ۔ میرے پاس کچھ سونا ہے شوہر کا دیا ہوا، کیا میں اس کو بیچ کر اس سے کچھ کماؤں تو وہ میرے لئے حلال آمدن ہوگی یا حرام؟

جواب:

بیمہ پالیسی یہ ایک حرام ذریعہ آمدن ہے اور حرام سے کمائی بھی حرام ہی کہلائے گی، اگر اس نے یہ حق مہر اور سونا وغیرہ اس بیمہ پالیسی سے پہلے دیا ہوا ہے، تو اس کو بیچ کر یہ خاتون اپنا کاروبار کر سکتی ہے۔ اور اگر یہ اسی کمائی سے ہی منتج ہے تو پھر یہ بالکل حرام ہے اور اس سے کیا گیا بزنس بھی درست نہیں ہوگا۔

فضیلۃ الشیخ ادریس اثری حفظہ اللہ