سوال (3941)

گورنمنٹ ایمپلائی اگر وفات پا جائے اور اس کے گھر والوں کو انشورنس کے پیسے ملیں تو ان کا کیا کرنا چاہیے؟

جواب

اس بندے کو خود ملے یا خود دنیا سے چلا جائے، پیچھے گھر والوں کو ملے، اس کو شیٹ ملتا ہے، اس میں سب کچھ ملتا ہے، یہ پیسے اس کے خود کے ہیں، یہ پیسے اضافی سود کے ہیں، وہ الگ کردیں، ان کو الگ کرنے بعد جلانا اور ضایع کرنا صحیح نہیں ہے۔
ان پیسوں کے حل کے لیے کچھ صورتیں مندرجہ ذیل ہیں۔
(1) : اس طرح کی رقم کسی ذمی غیر مسلم کو دے دیا جائے جو فتنہ پرور اور جنگجو نہ ہو۔
(2) : ایک صورت یہ ہے کہ کسی ایسے بندے کو یہ رقم دی جائے جو بندہ ناجائز چیز میں پھس گیا ہو تو اس کی اس ناجائز پیسے سے خلاصی کروائی جائے۔ جیسے کوئی سودی لین دین میں پھس گیا ہو اب وہ توبہ کرنا چاہتا ہے۔
(3) : ایک صورت یہ بھی ہے کہ یہ رقم رفاہ عامہ میں لگادی جائے یعنی گلی اور سڑکوں پر اینٹیں وغیرہ لگا دی جائیں۔
ہندوستان کے علماء یہ فتویٰ دیتے ہیں کہ کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں ہمیشہ غیر مسلم مسلمانوں پر حملہ کرتے ہیں، وہاں اگر کوئی رقم نہ ہو تو ایسی رقم سے غیر مسلم کے خلاف اسلحہ وغیرہ لیا جائے۔
باقی اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایسا مال دیں، جس کے بارے میں آپ کو بھی شبہ نہ ہو۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ