سوال (447)

اگر کوئی لڑکا کسی عیسائی عورت سے شادی کرنا چاہتا ہے ، کیا اب وہ شادی کی وجہ سے عیسائیت کو قبول کرلے اور شادی کے بعد دوبارہ اسلام لے آئے ، کیا ایسا کرنا درست ہے ؟

جواب

کفر و ارتداد کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے ، مسلمانوں میں رشتے کی کوئی کمی نہیں ہے ، کفر اور ارتداد کی طرف شادی کے لیے جانا ، پھر موت کا کس کو پتا ہے کہ میں مسلمان ہوجاؤں گا بعد میں موت آئے گی ، ایسا فتویٰ ہرگز نہیں دیا جاسکتا ہے یہ حرام ہے ۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“مَنْ بَدَّلَ دِينَهُ فَاقْتُلُوه” [سنن ابي داؤد: 4351]

’’جو اسلام چھوڑ کر کوئی اور دین اختیار کرلے اسے قتل کر دو‘‘۔
اسلامی نظام ہو تو ایسا شخص فورا واجب القتل ہو جائے گا ، پھر یہ اسلام کے اوپر بدنما دھبہ لگانا چاہ رہا ہے ۔ پھر اس میں دجل و فریب بھی ہے ۔ ایسے بدنصیب کو کبھی بھی ایسا فتویٰ نہیں دیا جائے گا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ