سوال (5396)

سوال یہ ہے کہ میں عشاء کے بعد عشاء کی دو سنتوں میں بعد میں آنے والے کسی کو امامت کروا سکتا ہوں، قرات اور تکبیرات کے بارے میں بھی بتائیں، کیوں کہ دیگر لوگ نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں، کیا پوری چار رکعت کی امامت کروانی ہے یا میں دو کے بعد سلام پھیر سکتا ہوں؟

جواب

نماز تو ہو جائے گی، آپ دو پڑھیں تو بھی ہو جائے گی، چار پڑھیں تو بھی ہو جائے گی، جہری پڑھائیں تو بھی ٹھیک ہے، سری پڑھائیں تو بھی ٹھیک ہے۔ جب قراءت جہر سے ہو سکتی ہے تو تھوڑی سی جہر تکبیریں بھی جہر سے کہی جا سکتی ہیں، اس میں کوئی مسئلہ نہیں۔ لیکن حضرت معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ چار پڑھ کر آتے تھے، پھر چار ہی پڑھاتے تھے، تو ایک نیا دروازہ نہ کھولا جائے، چار پوری پڑھ لی جائے، اللہ اجر دے گا، اس میں کیا مسئلہ ہے؟ باقی یہ ہے کہ نماز ہو جائے گی۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ