سوال (943)
کیا عشاء کی نماز تراویح میں پڑھ سکتے ہیں ؟
جواب
جی ہاں تروایح کی نماز میں عشاء کی نیت سے داخل ہوسکتے ہیں ، یہ بہتر ہے ، البتہ آپ اپنی جماعت الگ کروانا چاہتے ہیں ، تو بھی ٹھیک ہے ، جماعت کے ہوتے ہوئے جماعت کا نہ ہونا یہ پہلی جماعت کے ساتھ خاص ہے ، یہ اولی ہے کہ آپ عشاء کی نیت سے اس میں شامل ہو جائیں ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
اس موضوع پر مولانا نذیر احمد رحمانی رحمہ اللہ کی مستقل کتاب موجود ہے “نوافل کی جماعت کے ساتھ فرض نماز کا حکم” (ادارہ علوم اثریہ) اس کا مطالعہ فرمائیں
فضیلۃ العالم سید کلیم حسین حفظہ اللہ
نفل نماز کے پیچھے فرض کی نیت ہو سکتی ہے راجح یہی ہے دو رکعتوں کے بعد نماز مکمل کریں واللہ اعلم
فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ
کما ھو المعروف لدی اھل العلم من حدیث و عمل سیدنا معاذ کان یصلی بالناس متنفلا والناس کانوا یصلون خلفه صلاة العشاء فرضا.
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
جب آپ کی نماز عشاء جماعت سے رہ جائے آپ مسجد میں داخل ہوں اور امام نماز تراویح پڑھا رھا ہو تو آپ امام کے ساتھ تراویح میں نماز عشاء کی نیت سے شریک ہو جائیں ۔ امام جب دو رکعت پڑھا کر سلام پھیر دے آپ کھڑے ہو کر باقی دو رکعت ادا کر لیں اس طرح آپ جماعت کے آجر کو پالیں گے..” [سعودی فتاوی کمیٹی: 402/7 اور مجموع الفتاوی ابن باز رحمہ اللہ: 181/12 کا مفہوم]
فضیلۃ الباحث افضل ظہیر جمالی حفظہ اللہ