سوال (3005)
کیا اسلام میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری میں کوئی حرج ہے؟ میں نے ایک اشتہار دیکھا تھا وہ لکھا ہوا تھا کہ منع ہے؟
جواب
جی ہاں، ایک سواری میں دو یا تین کا بیٹھنا ثابت ہے، امام بخاری رحمہ اللہ اور امام نووی نے صحیح مسلم کے اندر ایک باب قائم کیا ہے، صحیح مسلم میں باب یوں ہے کہ
“جَوَازُ إِرْدَافِ الْمَرْأَةِ الْأَجْنَبِيَّةِ إِذَا أَعْيَتْ فِي الطَّرِيقِ”
اگر اجنبی عورت راہ میں تھک گئی ہو تو اس کو اپنے ساتھ سوار کر لینا درست ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
بھائی جان یہ کافی پرانی بات ہے یہ اسلام نہیں بلکہ اسلام آباد لکھا تھا اور لکھنے والا آباد لکھنا بھول گیا کسی نے دیکھا نہیں بعد میں درست کر دیا گیا تھا، یہ اسلام آباد پولیس کا اشتہار تھا وہاں جب دفعہ 144 لگائی گئی تھی
فضیلۃ الباحث ارشد محمود حفظہ اللہ
سائل: شیخ کیا موٹر سائیکل پر ضرورت کے تحت کسی نامحرم کے پیچھے عورت بیٹھ سکتی ہے؟
جواب: غیر محرم مرد عورت کا موٹر سائیکل پر اکٹھے سفر کرنا جائز نہیں ہے، اگر عورت کا کوئی محرم ساتھ ہو تو تین سواریاں سفر کر سکتی ہیں۔
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ
میں نے اوپر بات ذکر کی ہے، گاؤں دیہات کا ماحول کا سب کو پتا ہے، اس کو بڑا اشیو بنانا بھی صحیح نہیں ہے، اسی طرح اس کی زیادہ گنجائش دینا بھی صحیح نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ