سوال (559)

کیا اسلامک بینکس وغیرہ خصوصی طور پر میزان بینک جو یہ دعوی کرتا ہے کہ وہ سود پر مبنی کوئی معاملات نہیں لے کر چلتا اور دیوبندی علماء کی انہیں تائید بھی حاصل ہے، کیا اس بینک میں کام کرنا جائز ہے ؟

جواب

سب سے پہلے گزارش ہے کہ آپ نے سلام صحیح نہیں لکھا ہوا۔ ’اسلام’ اور ’السلام’ دو الگ الگ لفظ ہیں، سلام کے اندر آخری لفظ ہوتا ہے پہلے والا نہیں ۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہمارے علم کے مطابق میزان سمیت جتنے بھی بینک اسلامی کا سابقہ یا لاحقہ لگاتے ہیں، یہ صرف نام کی حد تک ہے.. عملا ان کے معاملات بھی سود پر مشتمل ہوتے ہیں، لہذا ان کے اندر ملازمت کرنا درست نہیں۔ جو علمائے کرام ان بینکوں کی گارنٹی دیتے ہیں کہ ان میں سودی کاروبار نہیں ہوتا، تو اگر آپ کو ان کی بات پر اعتماد ہے اور ان کی تائید پر شرح صدر ہے تو پھر آپ ان سے مسئلہ پوچھ کر رہنمائی لیں!

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ