سوال (4019)

جس مالک کے پاس بندہ کام کر رہا ہے۔ وہ بول رہا ہے کہ ہمارا کام ضروری ہے اس لیے آپ اعتکاف میں نہ بیٹھیں، تو اس کا کیا حکم ہے کہ اعتکاف کے لیے مالک کی اجازت ضروری ہے؟

جواب

بندہ جس کے پاس نوکری کرتا ہے، وہ دونوں عھد و پیمان کے تحت چل۔ رہے ہوتے ہیں، ایک قاعدہ ہے کہ مسلمان اپنی شرطوں پر چلتے ہیں، عبادت اپنی جگہ پر ہے، لیکن ان چیزوں کو دیکھنا چاہیے، عبادات کی خاطر کام کو کس نے چھوڑا ہے، کون چھوڑنے کو تیار ہے، اس طرح تو پوری دنیا اعتکاف بیٹھ جائے گی تو پھر کیا بنے گا، اب یہ مسئلہ بھی علماء کے کندھے پر ڈالنا کہ آپ بتائیں کیا کرنا چاہیے، ہمارا فتویٰ ہے کہ نفلی عبادت ہے، کام وغیرہ کے ساتھ عبادت جاری رکھنی چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ