سوال (4830)
ایک شخص اعتکاف میں بیٹھا تھا، فالج کا اٹیک ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا تھا، اب قضاء دینا چاہتا تو اس حوالے سے رہنمائی فرمائیں؟
جواب
نفلی اعتکاف اگر کوئی ختم کردیتا ہے یا عذر کی وجہ سے مکمل نہ کر سکے تو بعد میں قضاء دینا راجح قول کے مطابق مستحب ہے۔
اگر قضاء نہ بھی دے تو گناہ نہیں۔
عن عائشة رضي الله عنها: ((أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ذكر أن يعتكف العشر الأواخر من رمضان، فاستأذنته عائشة، فأذن لها، وسألت حفصة عائشة أن تستأذن لها ففعلت، فلما رأت ذلك زينب ابنة جحش أمرت ببناء، فبني لها، قالت: وكان رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا صلى انصرف إلى بنائه، فبصر بالأبنية فقال: ما هذا؟ قالوا: بناء عائشة وحفصة وزينب. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: آلبر أردن بهذا؟! ما أنا بمعتكف. فرجع، فلما أفطر اعتكف عشراً من شوال)). أخرجه البخاري ومسلم
اس حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا بعد میں قضاء دینا استحباب کی دلیل ہے اور ازواج مطہرات کو قضاء کا حکم نہ دینا جواز کی دلیل ہے کہ قضاء دینا فرض نہیں۔واللہ اعلم
فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ