سوال (5303)

اگر کسی بندے کے صبح کے اذکار رہ جائیں تو اس بارے میں شرعی رہنمائی فرما دیں؟

جواب

صبح کے وقت رہ جائیں تو اشراق میں مکمل کرلے، اس وقت بھی نہ کرسکے تو ظہر سے پہلے پہلے مکمل کر لے، شام کے اذکار کا ٹائم بھی کافی ہوتا ہے، بہتر ٹائم تو عصر اور مغرب کے درمیان ہے، لیکن اگر مصروفیات کا معاملہ ہو تو ظہر سے لیکر اگلے دن کی فجر سے پہلے پہلے کسی وقت بھی کر لے.
اور اگر اتنے لمبے چوڑے وقت میں سے کوئی وقت بھی اذکار کے لیے نہ نکال سکے، تو اللہ تعالیٰ سے ہدایت کی دعا کرے، ویسے اذکار کا اہتمام ایک مسنون اور مستحب عمل ہے، اس کے چھوڑنے سے کسی فرض و واجب کا ترک لازم نہیں آتا۔ واللہ اعلم۔

فضیلۃ العالم حافظ خضر حیات حفظہ اللہ