سوال (1789)
جبل رحمت کی کیا فضیلت ہے ؟
جواب
سنت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم میں اسے یہ نام دینے کی کوئی دلیل نہیں ہے ، یعنی میدان عرفات وہ پہاڑ جس کے قریب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وقوف کیا تھا ، اسے جبل رحمت کہنے کی کوئي دلیل نہیں ملتی ہے ، لھذا جب سنت میں اس کی کوئی اصل اور دلیل نہيں تو پھر ضروری نہيں کہ اسے جبل رحمت کا نام دیا جائے ۔
جنہوں نے بھی اس پہاڑ پر اس نام کا اطلاق کیا ہے ہوسکتا ہے کہ انہوں نے جب یہ عظیم موقف ملاحظہ کیا ہو جہاں وقوف کرنے والوں کو اللہ تعالی کی رحمت اور مغفرت حاصل ہوتی ہے تو انہوں نے اسے جبل رحمت کا نام دے دیا ہو ، لیکن بہتر اور اولی یہ ہے کہ اسے یہ نام نہ دیا جائے بلکہ اسے جبل عرفات یا پھر وہ پہاڑ جس کے قریب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے وقوف فرمایا ہے اس طرح کا نام ہی دیا جائے ۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ