سوال (1097)
ایک عورت اپنے رشتے داروں کے ساتھ عمرہ ادا کرنے کے لئے گئی ہے ، لیکن رش زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے رشتے داروں سے جدا ہوگئی تھی اور صفا و مروہ کی سعی نہ کرسکی ہے اور احرام کی پابندیوں سے بھی نکل گئی اب کیا وہ مقام تنعیم سے احرام باندھ کرعمرہ کرے گی یا دوبارہ میقات جائے گی ۔
جواب
جی احرام کی پابندیوں سے نکل گئی ہے ، اس سے کیا مراد ہے ، اگر اس سے مراد محظورات کا ارتکاب ہے تو پھر معاملہ الگ ہوگا ، اگر یہی ہے کہ خود اس نے یہ سمجھا ہے کہ میں احرام سے آزاد ہوں ، کپڑے بدل لیے ہیں ، جس کو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم نے احرام بدل لیا ہے ، اگر یہی ہے تو دوبارہ احرام کی نیت کرے ، جہاں سے عمرہ چھوڑا تھا وہاں سے پورا کرے اس کا عمرہ ہو جائے گا ان شاءاللہ ، ایسا اگر جہالت کی وجہ سے کیا ہے تو علماء جہالت کا اعتبار اس طرح کے مسائل میں نہیں کرتے ہیں ، وہ اپنی سعی مکمل کرلے ، اس کے بعد ایک انگلی کے برابر بال کاٹ دے عمرہ ان شاءاللہ ہو جائے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ