سوال (181)

آپ نے جنازہ کی تکبیر رہنے یا نماز کی رکعات رہنے کے بارے میں فرمایا تھا کہ وہ جس تکبیر اور جس رکعت میں ملا ہے وہ اس کی پہلی رکعت ہے۔ مگر میرا اس معاملے میں ایک اشکال ہے کہ جس حدیث میں نماز کے لیے دوڑ کر آنے سے منع اور اطمینان سے آنے کا حکم ہے ۔ اس کے الفاظ ہیں “ماادرکتم فصلوا وما فاتکم فأتموا” کہ جو تمہیں امام کے ساتھ مل جائے اسے پڑھ لو اور جو رہ جائے اسے بعد میں پورا کر لو تو اس کا کیا مطلب ہے وضاحت فرمائیں ؟

جواب:

اس بارے علماء میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
(1) : امام کے ساتھ پائی جانے والی نماز مقتدی کی پہلی ہے اور امام سے ترتیب کا اختلاف رہے گا۔
(2) : امام کے ساتھ ملنے والا مقتدی ترتیب رکھ کر امام کے ساتھ والی رکعات پائے گا اور شروع والی سلام کے بعد پوری کرے گا۔
(3) : فوت ہونے والی پہلی ہے لیکن مغرب میں دو رکعات کے بعد تشہد میں بیٹھے گا تاکہ نماز کی ھیئت خراب نہ ہو اور دو رکعات کے بعد تشہد کے حکم پر عمل رہے۔
معنی کا فہم اور دونوں طرح کی روایات باعث اختلاف ہے۔
اور یہ زیادہ تر مغرب نماز میں سامنے آتا ہے۔
وسعت اختیار کرتے ہوئے دونوں طرح عمل کر لینا چاہیے۔
ان شاء اللہ خیر ہو گی۔
واللہ اعلم بالصواب

فضیلۃ العالم اکرام اللہ واحدی حفظہ اللہ