سوال (4272)

حلال جانور کو ذبح کرنے کا طریقہ کار کیا ہے؟

جواب

بسم اللہ پڑھ کر ذبح کرنا ہے، تیز دہار والی چھری ہونی چاہیے، کیونکہ احسن انداز سے ذبح کرنے کا حکم ہے، اس لیے چھری کو تیز کرنے کا حکم ہے، دوسرے جانوروں کے سامنے ذبح نہ کرے، ذبح کرتے قبلہ رخ لٹانا مستحب ہے، بسم اللہ فرض کے درجے میں ہے، اس کو قصدا نہیں چھوڑنا چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: اشیخ یہ بتائیں کہ صرف خون نکالنا مقصود ہے یا کوئی خاص رگ وغیرہ کاٹنی ہے۔
جواب: حدیث میں آتا ہے کہ رگیں کاٹ دیں اور خون بہا دیں، یہ دونوں چیزیں ہی مطلوب ہیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: صرف بسم اللہ پڑھنی ہے یا بسم اللہ واللہ اکبر؟ اس حوالے سے بھی بتائیں۔
جواب: ذبح کرتے ہوئے “بسم اللہ اللہ اکبر” یا “بسم اللہ واللہ اکبر” پڑھیں۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل:  یہ کہتے ہیں کہ تکبیر میں واللہ اکبر ہے، اللّہ اکبر نہیں ہے؟

جواب: ہماری تحقیق میں دونوں روایات موجود ہیں، اللہ اکبر اور واللہ اکبر دونوں موجود ہیں، اس میں کوئی سختی موجود نہیں ہونی چاہیے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: “إِنِّي وَجَّهْتُ وَجْهِيَ لِلَّذِي فَطَرَ السَّمَوَاتِ وَالْأَرْضَ، حَنِيفًا مُسْلِمًا، وَمَا أَنَا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، إِنَّ صَلَاتِي، وَنُسُكِي، وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، لَا شَرِيكَ لَهُ، وَبِذَلِكَ أُمِرْتُ، وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ، بِسْمِ اللَّهِ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُمَّ مِنْكَ، وَلَكَ عَنْ مُحَمَّدٍ، وَأُمَّتِهِ”

شیخ صاحب “اللَّهُمَّ مِنْكَ، وَلَكَ عَنْ مُحَمَّدٍ، وَأُمَّتِهِ” یہ الفاظ نہ پڑھیں، “اللهم تقبل عن فلان” یہ جائز ہے؟

جواب: اب “عن” کے بعد جس کی طرف سے قربانی ہو اس کا نام لیا جائے، اگر بندے کا نام محمد ہے تو “عن محمد” یا اپنے طرف سے ہو تو “عنى” کہا جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ