محبت کی زمیں پر خوبصورت جذبات واحساسات کا مخملیں بچھونا بچھانے والے جب چھوڑ کر جاتے ہیں تو یہ مخملیں بچھونا کانٹوں سے بھر جاتا ہے۔ انگاروں کا بستر بن کر جسم و جاں کو جلاتا ہے، جس طرف بھی کروٹ لیں اسی طرف کانٹے چبھتے ہیں اور روح کو بے چین و بے قرار کرتے ہیں، صبر آتے آتے بھی نہیں آتا، ہم کرب کے لمحات میں ساری ساری رات یہی سوچتے رہتے ہیں اگر وہ اپنا ہوتا تو چھوڑ کر ہی کیوں جاتا ؟

ایک سادہ سا قاعدہ ربانی اپنے ذہن میں بٹھا لیجئے۔۔۔! جب تلک فریقین کے مابین خلوص موجود ہوتا ہے اور وہ ایک دوسرے کے لیے ایثار و قربانی اور ہمدردی و غمگساری کا سچا جذبہ رکھتے ہیں، تب تلک اللہ تعالیٰ اُنہیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کرتے، جیسے ہی فریقین میں سے کسی ایک کے دل میں نفاق سیندھ لگانے لگتا ہے ، اللہ تعالیٰ اُس منافق کو مخلص شخص سے دور لے جاتے ہیں، کیونکہ اللہ کا قاعدہ جیسے روشنی اور اندھیرا ایک جگہ نہیں رہ سکتے، دن اور رات ایک ساتھ نہیں واقع ہو سکتے، ناپاک و پلید اور پاکیزہ ایک ساتھ نہیں رہ سکتے، بالکل ایسے ہی مناقق و مخلص ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔۔۔!

آئیے دیکھتے ہیں رشتوں میں منافق کون ہوتا ہے؟ اور منافق کو پہچان لینے کے بعد ہمیں کیا کرنا ہے۔۔۔؟

فریقین میں سے وہ فرد جو اپنی ترجیحات زندگی کی راہوں میں دوسرے فرد کو کانٹا سمجھنے لگے اور جہاں اپنا ذاتی فائدہ نظر آئے وہاں دوسرے فرد کو سراسر نظر انداز کر دے ، وہ شخص کہ جس کے لیے سبھی چیزوں کے پرکھنے کا معیار و پیمانہ خوبصورتی اور مال و دولت قرار پا جائے، یہی وہ مقام ہے جہاں آپ کو اِس حقیقت سے اپنے آپ کو روشناس کروانا ہے کہ آپ کا دل جس شخص سے بندھا ہوا ہے وہ اِس قابل نہیں ہے کہ اُسے دل کے سنگھا سن پر بٹھا کر عزت و تکریم سے پیش آیا جائے، آپ کی غربت و افلاس کے سبب آپ کے بے لوث جذبات واحساسات کی ناقدری کرنے والا یہ شخص آپ کے لیے ایک امتحان بن کر آیا تھا، آپ کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنانے اور تلخیاں جھیل کر بھی مُسکرانا سکھانے آیا تھا، اب یہ آپ کے اختیار میں ہے کہ آپ نے مضبوط بننا یا کمزور، آپ نے اپنے آنسوؤں کو بے مول کرنا ہے یا انمول بنانا ہے۔ صبر کو اختیار کرنا ہے یا بے صبری کا مظاہرہ کرنا ہے۔ جس کا اللہ ہو اُس کی ساری کائنات ، اور اللہ اُس کا ہے جو صبر کرتا ہے ( ان اللّه مع الصبرین ) ناقدری کرنے والوں کی یادیں سینے میں رکھ کر خود کو روگی نہ بنائیں بلکہ خود کو یوں سنواریں سمیٹیں سجائیں اور آگے بڑھیں کہ ناقدری کرنے والے بھی دیکھیں تو رشک کریں۔

 سید لبید غزنوی