سوال (4219)

ہم سٹوڈنٹ ویزے کا کام کر رہے ہیں اس میں آدھے لوگ ایسے آتے ہیں کہ ان کی ڈگری جعلی ہوتی ہے اور ہم اگر باہر بھیجتے ہیں، ہمارے لیے اس میں کیا ہے؟

جواب

غلط کام کا دروازہ نہیں کھولنا چاہیے، یہاں بھی ندامت اور شرمندگی ہوگی، میدان حشر میں بھی ناکامی ہوگی، کام شریعت و قانون کے مطابق ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے غرر یعنی دھوکے سے منع کیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: وہ پوچھ یہ رہے تھے کہ اس کمائی کو حرام کہیں گئے؟
جواب: دیکھیں فتوے تو ہر طرح کے مل سکتے ہیں، اگر ہم بہت چشم پوشی سے کام لیں تو تب بھی شبہ پیدا ہوتا ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو شبہ سے بچ گیا ہے، اس نے اپنے دین کو بچا لیا ہے، جو شبہات میں واقع ہوگیا ہے، وہ حرام میں واقع ہوگیا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ