سوال (4536)

کچھ جانوروں کے سینگ بچپن میں جلا کر ختم کر دیے جاتے ہیں۔ ان کی قربانی کا کیا حکم ہے؟

جواب

جس جانور کے سینگ جلا دیے جائیں یا نکال دیے جائیں، اس جانور کی قربانی نہیں ہوگی، ممکن ہے کہ یہاں یہ تاویل کردی جائے کہ بچپن میں ہی ایسا کردیا گیا ہے جب سینگ نکل رہے تھے، یہاں سے یہ معلوم ہوا ہے کہ یہ بات مان لی گئی ہے کہ سینگ نکال دیے گئے ہیں، اس لیے میرے خیال سے خالی شبے میں واقع نہیں ہونا چاہیے، اگر اللہ تعالیٰ نے وسعت دی ہے تو دوسرا جانور لے لیا جائے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

سائل: کچھ لوگ سینگ کو گس دیتے ہیں۔ سینگ تو موجود ہوتے ہیں۔ مگر وہ بالکل چھوٹے ہوتے ہیں۔
جواب: ایک وہ جانور ہے، جس کے سینگ نہیں ہوتے، وہ جانور قربانی میں لگ جائے گا، اس پر کوئی اعترض نہیں ہے، ایک وہ جانور جس کے سینگ ہوتے ہیں، مگر آدھے سے کم کاٹے ہوئے ہیں، آدھے سے زیادہ موجود ہیں، ایک وہ جانور جس کے سینگ آدھے سے زیادہ کاٹے ہوئے ہیں، یہ جانور قربانی میں نہیں لگے گا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ