سوال (1572)

اگر کسی شخص کے پاس کسی دوسرے شخص کی رقم امانت ہو ، مثلاً : ایک شخص نے دوسرے شخص کو 10 لاکھ روپے امانت کے لیے دیے اور وہ دس لاکھ روپے اس سے چوری ہو گئے اور اس شخص میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ اس کے 10 لاکھ روپے لوٹا سکے تو اب اس کیفیت میں اسے کیا کرنا پڑے گا ؟

جواب

ودیعہ (امانت رکھوانے ) کی صورت میں ، امانت ضائع و تلف ہو جائے تو اگر جس کے پاس امانت رکھوائی گئی ہے اس کا اس میں قصور و سستی شامل نہ ہو تو وہ بندہ بری ہے اس پر کوئی ضمان نہیں ہے ۔ ان شاءاللہ .
اس حوالہ سے دار قطنی میں روایت بھی ہے
“ليس على المودع ضمان” اگرچہ یہ روایت ضعیف ہے ۔
لیکن کئی صحابہ سے یہی موقف منقول ہے ۔
اگر مودع کی اس میں سستی شامل ہو تو وہ ضامن ہوگا ۔ جیسا کہ حضرت عمر سے اسی کے موافق ایک اثر منقول ہے اور وہ اسی صورت پر محمول ہے (جب مودع کی سستی شامل ہو )
واللہ اعلم.

فضیلۃ الباحث ابرار احمد حفظہ اللہ