سوال (3538)

جس مسجد میں مشرک نے پیسے لگائے ہوں، کیا اس مسجد میں نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

یاد رکھیں کہ مشرک اور ہے، مشرک کا پیسہ اور ہے، مشرک سے سودا خرید جا سکتا ہے، بیچا بھی جا سکتا ہے، کام کروایا جا سکتا ہے، اس کا کام بھی کیا جا سکتا ہے، اس سے مانگنا کراہیت سے خالی نہیں ہے، اس سے یہ کہنا کہ ہم توحید کا مرکز بنا رہے ہیں، پیسے دے، وہ خود اپنے کلمے کو بنیاد بنا کر آ جاتا ہے، یا غیر مسلم آ جاتا ہے کہ میں اس میں اپنا پیسہ خرچ کرنا چاہتا ہوں، حرام کا پیسہ نہیں لگا رہا۔ تو اس میں کوئی حرج نہیں، اس طرح بیت اللہ بھی مشرکین نے ہی بنایا تھا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ