سوال (1917)

عورت کو جو شادی پہ سونا یا قیمتی تحائف حق مہر کے علاوہ دیے جاتے ہیں، کیا وہ عورت کی ملکیت ہوگا یا خاوند کی وفات کے بعد وہ وراثت ہوگا؟

جواب

تحفہ تو تحفہ ہے، وہ عورت کی ملکیت ہے، وہ واپس نہیں لیا جاتا ہے۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

جو چیز کسی کو تحفے میں دی جائے اس کو واپس نہیں لیا جائے گا، آپ نے جس کو تحفہ دیا ہے وہ اس کی ہی ملکیت میں ہوگا اور نہ ہی اس کو وراثت میں تقسیم کیا جائے گا، چاہیے وہ کتنا ہی قیمتی کیون نہ ہو،
واللہ اعلم باالصواب

فضیلۃ الباحث محمد نثار ربانی حفظہ اللہ

جو چیز عورت کو دی جاتی ہے اس کو کیا سمجھ کے دی جاتی ہے، بعض گھروں میں سونے کی کوئی چیز دی جاتی ہے، اس نیت سے کہ یہ اسی کی ہے اور اس کے لیے ہدیہ یا تحفہ ہوتا ہے تو وہ تو واپس نہیں لیا جا سکتا اور نہ ہی وہ خاوند کی وراثت بنے گا ، البتہ اگر دیتے ہوئے صرف لڑکی کو تحفہ یا ہبہ وغیرہ کی نیت نہ ہو بلکہ عارضی طور پہ دیا ہو جیسا کہ بعض گھروں میں ایسا ہوتا ہے اور شادی کے چند دن گزرنے کے بعد ساس صاحبہ وہ لڑکی سے واپس لے لیتی ہیں ، تو ایسی صورت میں وہ جس کی حقیقی ملکیت ہو گا وہ اس کی وراثت بنے گا۔

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ