سوال (218)

اگر کوئی شخص جنازے میں دوسری یا تیسری تکبیر میں شامل ہو تو وہ کس طرح اپنا جنازہ مکمل کرے گا امام کے ساتھ سلام پھیر دے گا یا نہیں ؟ اگر نہیں تو اسکا طریقہ کار کیا ہوگا ؟

جواب:

مقتدی اگر مثلاً تیسری تکبیر میں شامل ہوا تو وہ اسکی پہلی تکبیر ہوگی، اس میں یہ سورہ فاتحہ و سورہ پڑھے گا اسی طرح اپنی ترتیب سے چلے گا اور امام کے سلام کے بعد یہ اپنی تیسری تکبیر کہے گا اور اس میں دعائیں کر کے چوتھی تکبیر کے بعد سلام پھیردے گا۔ اور امام کے سلام کے بعد مختصر نماز مکمل کرے کہ کہیں جنازہ نہ اٹھا لیا جائے۔ واللہ اعلم۔
[شیخ ابن باز رحمہ اللہ کے فتوی کا خلاصہ]

فضیلۃ العالم فہد انصاری حفظہ اللہ

اگر مقتدی دو تکبیریں ختم ہونے کے بعد نماز جنازہ میں شامل ہو تو وہ اپنی پہلی تکبیر میں فاتحہ پڑھے ، دوسری تکبیر میں درود اور جب امام سلام پھیر دے تو وہ تیسری تکبیر خود سے کہے اس میں میت کی دعا پڑھے اور خود سے ہی چوتھی تکبیر کہہ کر سلام پھیر دے ۔
شیخ ابن باز رحمہ اللہ جنازہ کی بعض تکبیر چھوٹ جانے کے متعلق لکھتے ہیں کہ سنت یہ ہے کہ جس سے جنازہ کی بعض تکبیریں چھوٹ گئی ہیں وہ ان کی قضا کرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے۔
سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔

“إذا أقيمت الصلاة، فامشوا إليها، وعليكم السكينة والوقار، فما أدركتم فصلوا، وما فاتكم فاقضوا” [مسند احمد: 10340]

’’جب نماز کھڑی ہوجائے تو اس کی طرف چل پڑو اور سکینت ووقار لازم پکڑو، جو مل گئی اسے پڑھو اور جوچھوٹ گئی اس کی قضا کرو‘‘۔
قضا کا طریقہ یہ ہے: جو مل گئی ہے اسے اول نماز سمجھے اور چھوٹ گئی ہے جس کی قضا کرنی ہے اسے آخر نماز سمجھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔

“فَمَا أَدْرَكْتُمْ فَصَلُّوا، ‏‏‏‏‏‏وَمَا فَاتَكُمْ فَأَتِمُّوا” [صحيح البخاري : 636]

’’پھر نماز کا جو حصہ ملے اسے پڑھ لو، اور جو نہ مل سکے اسے بعد میں پورا کرلو‘‘۔
اگر مقتدی امام کو تیسری تکبیر میں پائے تو وہ تکبیر کہہ کر فاتحہ پڑھے اور جب امام چوتھی تکبیر کہے تو وہ اس کے پیچھے تکبیر کہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑھے۔ اور جب امام سلام پھیردے تو وہ سلام نہ پھیرکر خود سے تکبیر کہے تو اور میت کے لئے مختصر دعا کرے اور پھر چوتھی تکبیر کہے اور سلام پھیردے ۔
[مجموع الفتاوى :13/149]

فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ