سوال (5535)
جنازے میں فوت شدہ کی تعریف کرنا کیسا ہے؟
جواب
میری ذاتی رائے ہے کہ اسے بدعت کہا جائے یا نہ کہا جائے یہ تو کبار مشائخ فتوی دیں گے لیکن ایک بات صراحت سے جانتا ہوں اور تمام تر بدعات و انحرافات کی تاریخ یہی بتاتی ہے۔ کہ
“بدعت کا ابتدائی روپ اکثر ایسا ہوتا ہے جو ظاہری طور پر قابل قبول محسوس ہوتا ہے اور شریعت کے عمومی مزاج اور احکام کے قریب لگتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ابتدائی مرحلے میں اس کا اثر محدود اور ظاہری طور پر غیر مضر نظر آتا ہے، اس لیے عام لوگ اسے اپنے معمولات اور عبادات کے ساتھ آسانی سے جوڑ لیتے ہیں۔ لیکن آہستہ آہستہ جب اس بدعت کے عملی پہلو سامنے آتے ہیں اور اس کے طرز عمل میں تبدیلیاں واقع ہوتی ہیں، تو وہ اصل خطرناک پہلو ظاہر کرنے لگتی ہے۔ نتیجتاً، ابتدائی قبولیت کے باوجود یہ دین کے بنیادی اصولوں اور احکام سے متصادم ہو جاتی ہے، اور معاشرت اور عبادات میں نقص پیدا کرنے لگتی ہے۔ اسی لیے علماء نے ابتدائی طور پر نرم اور معمولی نظر آنے والی بدعتوں سے بھی خبردار رہنے کی تاکید کی ہے، تاکہ یہ دین کے اصل احکام کو متاثر نہ کرے۔” لیکن ایک فرق کیجیے گا کہ جنازہ آنے سے قبل کی نصیحت میں کوئی حرج نہیں کہ یہ مقام نصیحت ہے البتہ جنازہ آنے کے بعد بالکل نہیں ہونا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ