سوال (2193)

ایک آدمی نماز کی تیسری رکعت میں شامل ہوتا ہے تو وہ اسے پہلی شمار کرے گا یا تیسری رکعت کرے گا اور کیا وہ ثناء وغیرہ پڑھے گا؟

جواب

اس حوالے سے علماء کے دو اقوال ہیں۔
(1) جو امام کی رکعت ہوگی وہ ہی بعد میں آنے والے کی رکعت ہوگی، یعنی اگر امام کی تیسری رکعت ہے تو مسبوق کی بھی تیسری رکعت ہوگی۔
(2) دوسرا یہ ہے کہ امام صاحب کی بھلے کوئی بھی رکعت ہو، لیکن مسبوق جس رکعت میں آئے گا، اس کی وہ پہلی رکعت ہوگی۔
ہمارے نزدیک یہی قول راجح ہے۔ یہی قول مضبوط ہے۔
باقی جہاں تک ثناء وغیرہ کا تعلق ہے، اگر امام جہری قراءت کر رہا ہے تو اس کو اس وقت صرف سورۃ فاتحہ پڑھنے کی اجازت ہے، اس کو چاہیے کہ تعوذ اور بسم اللہ کے ساتھ سورۃ فاتحہ پڑھ لے، اگر سری نماز ہے، اس کو امید ہے کہ میں ثناء اور فاتحہ دونوں پڑھ لوں گا تو وہ پڑھ لے، اگر اس کو یہ خوف ہے کہ میری رکعت چلی جائے گی تو صرف سورۃ فاتحہ پڑھے، کیونکہ سورۃ فاتحہ رکن ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ