سوال (1559)
کیا سولر پر جو بجلی چلتی ہے ، وہ بسا اوقات سارا سارا دن چلتی رہتی ہے ، مثلا دن کے وقت بھی لائٹ چلتی رہتی ہے ، کیا یہ فضول خرچی میں شمار ہوگا ؟ اگر نہ چلائیں تو بیٹری اوور چارج ہوتی رہے گی ، شاید اس طرح کا بھی کوئی مسئلہ ہوتا ہے ؟
جواب
ان شاءاللہ اس میں اسراف ، تبذیر اور ضیاع والی بات نہیں ہے ، سورج ہمارے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے انعام اور تسخیر ہے ، پھر سورج سے کوئی انسان زیادہ فائدہ اٹھاتا ہے اور کوئی کم اٹھاتا ہے ، سولر کا معاملہ سورج کے ساتھ ہے ، ان شاءاللہ اس میں کوئی اسراف والی بات نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سورج اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے اس سے فائدہ اٹھانے میں کوئی پابندی نہیں اور سولر کے استعمال سے اس میں کوئی کمی بھی بالکل نہیں آتی ہے ، لیکن فضول خرچی کے اعتبار سے ہمیں دوسرے اعتبار سے سوچنا ہو گا، وہ اس طرح کہ سولر پر جو اشیاء ہم چلا رہے ہیں وہ سارا دن چلائیں سورج پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا لیکن جو اشیاء ہم چلا رہے ہیں ان پر تو ضرور اثر پڑے گا ، اگر ضرورت کے تحت چلائیں تو یہ ضرورت ہے، کوئی حرج نہیں، لیکن اگر ضرورت کے بغیر چلاتے رہیں تو ان اشیاء کی زندگی میں کمی آنا لازمی بات ہے جو کہ فضول خرچی کے زمرے میں آئے گی۔
مثلا آپ کو پنکھا چلانے کی ضرورت ہے چلائیں، لیکن ضرورت نہیں پھر فضول چلاتے رہتے ہیں تو پنکھا جلد خراب ہو جائے گا اس پر فضول چلانے کی وجہ سے پیسے خرچ کرنے پڑیں گے۔
فضیلۃ العالم عبدالرحیم حفظہ اللہ
پنکھا بے مقصد نہیں چلتا ہے ، بلکہ بیٹری کی حفاظت کے لیے چلتا ہے ، تاکہ سورج کی انرجی سے بیٹری پھٹ نہ جائے ، یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ بیٹری کافی مہنگی ہوتی ہے ، جلب منفعت اور دفع ضرر کا قاعدہ سامنے رکھیں تو ان شاءاللہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ