سوال          (82)

کیا جمعہ کے دن فجر کی نماز میں “سورة السجده” اور “سورة الدهر” کی  مکمل تلاوت  کا اہتمام کرنا ضروری ہے  ؟

جواب

ظاہر تو یہی ہے کہ یہ سورتین پوری پوری پڑھی جائیں ۔ یہ سورتیں اتنی زیادہ طویل نہیں ہیں کہ نمازیوں کے لیے  قیام مشکل ہو۔ عام دنوں میں اتنا یا اس سے کچھ زیادہ قیام کا معمول بنانا چاہیے اور انہیں توجہ دلانی چاہیے کہ رسول اللہ کا قیام کتنا ہوتا تھا۔

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

اس کے علاوہ کچھ اور ذکر نہیں ملتا ہے ، یہی سنت سے ثابت ہے  تو لہذا اہتمام کرنا چاہیے ۔   اس بات پر اتفاق ہے کہ قرآن میں سے کسی بھی سورت کی تلاوت سے نماز ہوجاتی ہے ، لیکن مخصوص نماز میں مسنون قرأت کو اختیار کرنا یہی اولی اور افضل ہے ، سنت سے بڑھ کر کیا ہوگا ، البتہ یہ حقیقت ہے کہ شیخ ابن باز رحمہ اللہ نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے حوالے سے ذکر کیا تھا کہ آپ اس پر دوام فرماتے تھے ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ