سوال (2764)
جو شخص دوران خطبہ جمعہ مسجد آئے وہ دو رکعات پڑھ کر بیٹھے گا، یہ دو رکعات تحیۃ المسجد کی ہیں یا جو بارہ رکعات ہیں ان میں شامل ہیں؟ نیز جس طرح بارہ رکعات میں سے اگر کوئی رہ جائے تو اس کی قضاء دے سکتے ہیں تو کیا ان دو رکعت کی بھی قضاء ہوگی رہ جانے کی صورت میں؟
جواب
دوران خطبہ جو لوگ دو رکعات پڑھتے ہیں، یہ دو رکعتیں تحیۃ المسجد کی ہے۔ جمعہ کے دن خاص طور اس کا اہتمام ثابت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹھ جانے والے کو کھڑا کرکے دو رکعات پڑھوائی تھی ۔
جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
جَاءَ سُلَيْكٌ الغَطَفَانِيُّ يَومَ الجُمُعَةِ، وَرَسولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عليه وسلَّمَ يَخْطُبُ، فَجَلَسَ، فَقالَ له: يا سُلَيْكُ قُمْ فَارْكَعْ رَكْعَتَيْنِ.
’ سلیک الغطفانی رضی اللہ عنہ جمعہ کے دن مسجد میں آئے اور آکر بیٹھ گئے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ارشاد فرما رہے تھے، آپ نے انہیں حکم دیا کہ اٹھ کر دو رکعتیں ادا کرو’۔
[صحيح مسلم:875]
جمعے کے دن جو پہلے نماز پڑھی جاتی ہے یا بعد میں جو پڑھی جاتی ہے، اس کو سنتیں نہیں کہیں گے، باقی پہلے اور بعد کی نماز ہے، اس کو جمعے کی سنتیں نہیں کہیں گے اور بارہ رکعت میں بھی شامل نہیں ہونگے ۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ